نعت

حقیقت ہو جاۓ گا میرا وہ سپنا
جس میں جلوہ گر ہو محبوب اپنا

مزہ تو پھر ہے زندگی کا جینا
جو تیری جلوہ گاہ ہو میرا سینہ

مُعطر ہو جاۓ گا سارا سفینہ
مُیسر جو ہو جاۓ تیرا پسینہ

یوں مجھ کو موت آۓ یہ منظر ہو
نظر ہو اور سامنے تو جلوہ گر ہو

                                      نظر بزمی

تبصرہ کریں